جُنید جمشید کی یاد میں

دل دل تھا جو پاکستانی، دیکھو چلا گیا
کیسی ہوي یہ نگہبانی دیکھو چلا گیا


پرانی سی وہ راہیں اس کی چاہ نہ تھیں
اک نیا راستہ دکھا کے پھر وہ چلا گیا


اس نے راہ حق کو تھاما مضبوطی سے
عجز و حیا کا وہ پروانا چلا گیا


حوس و حوا کو جِس نے چھوڑا اور حیران کیا
عشقِ رسول کا وہ دیوانہ دیکھو چلا گیا


خدا کا اس پے فضل تھا کیسا دیکھو یارو
بدل کے اپنے دِل کی دُنیا پھر وہ چلا گیا


نُمناک آنکھیں لیے کیوں پھرتے ہو حسیب
دِل کا ہوا خالی اِک خانہ جب وہ چلا گیا