نعیم رشید

نعیم رشید تیری دلیرانہ جُرات کو سلام
ہوے شہید ہو تُم، تیری نُصرت کو سلام


علمبردار جاں نثاران جہاں تُم ہی تو ہو نعیم
علی و حمزہ و صدیق کی نسبت کو سلام


ہؤے تُم سینہ سُپر، سیاہ آندھیوں سے ایسے
شمعِ نور بنے تُم، فرشتے بھیجیں تُم پہ سلام


ہاے اُس پیکر نفرت کا ظلم ڈھائے جانا
سد سلام ، تیری بےلوث محبت کو سلام