بہت مکار ہوتے ہیں مگر بیکار
ہوتے ہیں
جو ماں جیسی زمیں کے ہی غدار ہوتے
ہیں
تُم ان کی بد فعالی سے ہوشیار ہی رہنا
حُسینی نام رکھ کر یہ یزید و کار ہوتے ہیں
ظرب اُس پر لگاتے ہیں، اِن کو پالتی تھی
جو
حقانی نام والے ہو کر یہ، ناہنجار ہوتے
ہیں
ظُلم کرتے ہیں اپنوں پر فقط اغیار کی شہ
پر
یہ ناداں ایسے، اپنے آپ پر ہی وار کرتے
ہیں
کیا توبہ کرنے کی مہلت مِلےگی اب اِن کو
یا مہر اب لگ چُکی، جو یوں بد کُردارہوتے
ہیں
حسیب کیا حال ہو گا، اب اِن بد نصیبوں کا
بہت کیا سٹپٹا یں گے؟ جو عیب و کار ہوتے
ہیں