ایک پوشید ہ ہتھیار کے ذریعہ نجات دُشمن کی حدوں کے پیچھے

ایک پوشید ہ ہتھیار کے ذریعہ نجات دُشمن کی حدوں کے پیچھے

جب میں ویت نام میں پہنچا تو اس سے پیشتر ، سب سے پہلے مجھے امریکی آرمی کی حاصل کردہ زیادہ طرح تربیتوں کو اپنے پروگرام سے جدا کرنے کی ضرورت تھی ۔مثال کے طور پر، اپنی پچھلی تربیت میں،ہمیشہ مجھے اوپری میدان سے گھات لگانے کا سکھایا گیا تھا گھات لگانے کیلئے اوپر ی میدان سے منتخب جگہ کا اصل تعین کرنا تھا۔ مجھے اس پروگرام سے زرہ ہٹ کر تربیت کی ضرورت تھی ۔یہ طریقہ اچھا معلوم ہوتا تھا اور اس سے دوسری جنگ عظیم میں بھی کام لیا گیا تھا ۔لیکن ٹیڈ نے ہمیں سکھایا تھا کہ پہلے یہ مشاہدہ کرتے ہوئے رستہ کی نگرانی کرنی ہے کہ دشمن پگ ڈنڈی (رستہ ) میں کیسے سفر کر رہا ہے۔ ایک بار جب سفر کی سمت کا تعین ہو جاتا ۔تو ہمیشہ دشمن کی حرکت کی سمت کے مطابق ،رستہ کی دائیں طرف سے گھات لگائی جاتی تھی ،زمین کے اس حصہ کی بلندی سے قطع نظر ہو کر ۔وجہ یہ ہے وہ کہ زیادہ لوگ، تقریبا 90% دائیں ہاتھ سے کام کرنے والے ہوتے ہیں ، تو جیسے ہی آپ گھات لگائے بیٹھے ہوتے ہیں تو دشمن کا ہتھیار آپ سے دور نشانہ باندھے گا۔ کوئی بھی فوجی جوجنوب مشرقی ایشیاء کے گرم جنگلوں میں دوڑنے کے مشن پر ہو تا تو کچھ گھنٹوں بعداسکی توجہ، مرکز...